برسوں میں کہاں قید رہا پوچھ کے دیکھوں
برسوں میں کہاں قید رہا پوچھ کے دیکھوں
کس نے مجھے آزاد کیا پوچھ کے دیکھوں
دہرائی گئی کب مرے پیچھے وہ کہانی
تھا کون جو عنوان بنا پوچھ کے دیکھوں
سمجھا تھا کہ تنہا ہوں مگر ساتھ تھا کوئی
ہم راہ مرے کون رہا پوچھ کے دیکھوں
ایسا جو ترے نام سے پہچان لے مجھ کو
کیا شہر میں کوئی نہ رہا پوچھ کے دیکھوں
کیوں دیتے ہیں سولی مرے ہم زاد کو یہ لوگ
کیا اس نے بھی سچ بول دیا پوچھ کے دیکھوں
انگارے اٹھا لائے تھے جو پھول سمجھ کر
ان لوگوں کا کیا حال ہوا پوچھ کے دیکھوں
گمراہ کیا ہے مجھے اس شخص نے ہر بار
اب خود سے ذرا اپنا پتہ پوچھ کے دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.