Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برسوں میں کہاں قید رہا پوچھ کے دیکھوں

سید محمد احمد نقوی

برسوں میں کہاں قید رہا پوچھ کے دیکھوں

سید محمد احمد نقوی

MORE BYسید محمد احمد نقوی

    برسوں میں کہاں قید رہا پوچھ کے دیکھوں

    کس نے مجھے آزاد کیا پوچھ کے دیکھوں

    دہرائی گئی کب مرے پیچھے وہ کہانی

    تھا کون جو عنوان بنا پوچھ کے دیکھوں

    سمجھا تھا کہ تنہا ہوں مگر ساتھ تھا کوئی

    ہم راہ مرے کون رہا پوچھ کے دیکھوں

    ایسا جو ترے نام سے پہچان لے مجھ کو

    کیا شہر میں کوئی نہ رہا پوچھ کے دیکھوں

    کیوں دیتے ہیں سولی مرے ہم زاد کو یہ لوگ

    کیا اس نے بھی سچ بول دیا پوچھ کے دیکھوں

    انگارے اٹھا لائے تھے جو پھول سمجھ کر

    ان لوگوں کا کیا حال ہوا پوچھ کے دیکھوں

    گمراہ کیا ہے مجھے اس شخص نے ہر بار

    اب خود سے ذرا اپنا پتہ پوچھ کے دیکھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے