Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس یہی تو مدعا ہے آپ کے ارشاد کا

مرلی دھر شاد

بس یہی تو مدعا ہے آپ کے ارشاد کا

مرلی دھر شاد

MORE BYمرلی دھر شاد

    بس یہی تو مدعا ہے آپ کے ارشاد کا

    شادؔ کس نے نام رکھا عاشق ناشاد کا

    لیجئے حاضر ہے نذرانہ دل ناشاد کا

    ٹالنا آساں نہ تھا کچھ آپ کے ارشاد کا

    برق سمجھا ہے جسے سارا زمانہ دیکھیے

    آسماں پر چڑھ گیا لچھا مری فریاد کا

    حشر سے عشق نہاں کی اور شہرت ہو گئی

    ایک عالم قصہ خواں نکلا مری روداد کا

    بے تعلق ہو کے رہنا باغ عالم میں محال

    پا بہ گل ہونا تو دیکھو سرو سے آزاد کا

    باغباں صیاد گلچیں سب کے سب دیکھا کئے

    آشیاں اجڑا کیا اک خانماں برباد کا

    ترک الفت پر جو میں زندہ رہا گھبرا گئے

    ڈھونڈتے ہیں اب نیا پہلو کوئی بیداد کا

    ذکر دشمن پر مجھے جھٹلانے والے پھر تو کہہ

    تم ہو مضطر کیا بھروسہ ہے تمہاری یاد کا

    گرمئ داغ جگر سے موم ہو کر بہہ گیا

    تم اسی خنجر کو سمجھے تھے کہ ہے فولاد کا

    آنکھ سے کچھ ہو اشارہ کچھ تبسم لب پہ ہو

    شادؔ کرنا کچھ نہیں مشکل دل ناشاد کا

    تیری سب سنتے ہیں میری کوئی سنتا ہی نہیں

    کس سے روؤں جا کے اب دکھڑا تری بیداد کا

    شادؔ یکتائے جہاں ہے آپ کے سر کی قسم

    دیکھ لینا جانشیں ہوگا یہی استاد کا

    مأخذ:

    Gul-o-Anjum (Pg. 94)

    • مصنف: مرلی دھر شاد
      • اشاعت: 1950
      • سن اشاعت: 1950

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے