Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بشر کی ذات کو غم سے کہاں مفر ہے میاں

وقار مانوی

بشر کی ذات کو غم سے کہاں مفر ہے میاں

وقار مانوی

MORE BYوقار مانوی

    بشر کی ذات کو غم سے کہاں مفر ہے میاں

    ہزار کہئے کوئی غم نہیں مگر ہے میاں

    سفر میں زاد سفر ہی تو کام آتا ہے

    سفر کو سہل نہ جانو سفر سفر ہے میاں

    ملال کیا کریں دستار کے نہ ہونے کا

    وبال دوش یہاں تو خود اپنا سر ہے میاں

    بہ عافیت گزر آئے تھے ہر تلاطم سے

    مگر کنارے پہ اب ڈوبنے کا ڈر ہے میاں

    یہ زندگی جو مسائل سے پر ہے آخر تک

    اسے بسر بھی تو کرنا بڑا ہنر ہے میاں

    جو پونچھے بھی کوئی آنسو تو پونچھے کس کس کے

    ہر ایک آنکھ یہاں آنسوؤں سے تر ہے میاں

    زمانہ ہو گیا بازئ دل تو ہارے ہوئے

    رہی حیات سو اب وہ بھی داؤ پر ہے میاں

    ہے اس کا طالب دید آئنہ بھی میں ہی نہیں

    وہ پر کشش ہے بہت جاذب نظر ہے میاں

    خوشی تو ہستئ نا معتبر نہ دے گی وقارؔ

    جو رشتہ غم سے ہے وہ پھر بھی معتبر ہے میاں

    مأخذ:

    Waqar-e-Hunar (Pg. 42)

    • مصنف: Mohammad Zahiir
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Waqar Manvi, Sui walan, Darya Ganj, Delhi
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے