Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتائیں کیا تجھ کو چشم پر نم ہوا ہے کیا خوں آرزو کا

دتا تریہ کیفی

بتائیں کیا تجھ کو چشم پر نم ہوا ہے کیا خوں آرزو کا

دتا تریہ کیفی

MORE BYدتا تریہ کیفی

    بتائیں کیا تجھ کو چشم پر نم ہوا ہے کیا خوں آرزو کا

    بنا گل داغ یاس و سرت جو دل میں قطرہ بچا لہو کا

    دبے جو گھٹ گھٹ کے دل میں ارماں وہ برق بن کر فلک پہ تڑپے

    جو ولولہ جی میں رہ گیا تھا وہ بلبلہ اب ہے آب جو کا

    عبث ہے تو چارہ گر پریشاں نہ تجھ سے کچھ بن پڑے گا درماں

    کہ ہو تو تار نفس سے ساماں جراحت دل کے ہو رفو کا

    کھلا لب گور سے یہ عقدہ کہ خواب تھی سب نمود ہستی

    وقوف نا محرمیٔ منزل کمال ہے میری جستجو کا

    نہ تجھ کو مست ہوائے گلشن خزاں میں اے عندلیب دیکھا

    نہیں تو شیدائی باغ و گل کا مگر فدائی ہے رنگ و بو کا

    اسے نہ پھر کچھ دیا دکھائی نظر پڑا وہ جمال جس کو

    کھلا حقیقت کا راز جس پر نہ اس کو یارا تھا گفتگو کا

    ہے نفع ذات اور نسخ ہستی وصال جاناں کی شرط اول

    بھرا مناظر سے ہے جہاں سب جو صرف درشن کا تو ہے بھوکا

    طلسم دیر و حرم ہے تجھ پر ہنوز دلی ہے دور ناداں

    وہاں ترا خاک دل لگے گا وہ ہے سراسر مکان ہو کا

    خبر کسے صبح و شام کی ہے تعینات اور قیود کیسے

    نماز کس کی وہاں کسی کو خیال تک بھی نہیں وضو کا

    نہیں محیط رسوم و ملت ہے بے نشاں منزل حقیقت

    وہاں نہ سمرن کی ہتکڑی ہے نہ طوق زنار ہے گلو کا

    ہیں غرق بحر مے محبت وہاں ہے کیفیؔ یہ سب کی حالت

    ہے دخل ساقی کی بزم میں کیا صراحی و ساغر و سبو کا

    مأخذ:

    Waridat (Pg. 471)

    • مصنف: دتا تریہ کیفی
      • اشاعت: 1941
      • ناشر: میسرز رام لال سوری اینڈ سنز، انارکلی، لاہور
      • سن اشاعت: 1941

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے