aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتاؤں کیا تمہیں کس بوجھ سے دبا ہوا ہوں

اقبال احمد قمر

بتاؤں کیا تمہیں کس بوجھ سے دبا ہوا ہوں

اقبال احمد قمر

MORE BYاقبال احمد قمر

    بتاؤں کیا تمہیں کس بوجھ سے دبا ہوا ہوں

    میں اپنے نفس کی تہذیب میں لگا ہوا ہوں

    بساط زیست اگرچہ بنی ہے میرے لئے

    مگر پٹا ہوا مہرہ بھی میں بنا ہوا ہوں

    یہاں نہ چھیڑ مرے دوست ذکر ماضی کو

    ابھی تو لوگوں کی نظروں میں پارسا ہوا ہوں

    ذرا سا صبر کھلیں گے مرے پر پرواز

    نیا نیا قفس عشق سے رہا ہوا ہوں

    کسی کے ہاتھ کے داؤ پہ ہوں رکھا ہوا میں

    کسی کے خوابوں کی حد سے بھی ماورا ہوا ہوں

    مجھے نہ چھیڑ خدا کے لیے نہ چھیڑ مجھے

    گلے تلک میں سوالات سے بھرا ہوا ہوں

    میں جانتا ہوں قمرؔ کیا مقام ہے میرا

    یہاں بزرگ نہیں ہیں سو میں بڑا ہوا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے