بیابان ہوں یا سمندر ہوں میں
وہی سامنے ہوں جو اندر ہوں میں
خدارا نہ کھلواؤ میری زبان
شکایات کا ایک دفتر ہوں میں
میسر ہے کونین سا گھر مجھے
مگر تم نہیں ہو تو بے گھر ہوں میں
کھلی ہے مری آنکھ جس روز سے
کسی جستجو میں برابر ہوں میں
نہ جانے وو رنگت ہے یا روشنی
اسے جب سے دیکھا ہے ششدر ہوں میں
کہاں سہل اس تک پہنچنا شعورؔ
ہوا میں نہیں ہوں زمیں پر ہوں میں
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 73)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.