Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے کیف مسرت بھی مصیبت سی لگے ہے

طالب چکوالی

بے کیف مسرت بھی مصیبت سی لگے ہے

طالب چکوالی

MORE BYطالب چکوالی

    دلچسپ معلومات

    ۱۳ ستامبعر ۱۹۷۶ دھلی

    بے کیف مسرت بھی مصیبت سی لگے ہے

    اے دوست مجھے غم کی ضرورت سی لگے ہے

    روداد محبت کی کسی کو نہ سناؤ

    کچھ لوگ ہیں جن کو یہ شکایت سی لگے ہے

    دم توڑتی قدروں کو بچانے کی اچھل کود

    فطرت کے اصولوں سے بغاوت سی لگے ہے

    دنیائے تماشا تو بدلتی ہے کئی رنگ

    گہہ خواب لگے گاہ حقیقت سی لگے ہے

    احساس کا دھوکا ہے یہ جذبات کا جادو

    اپنوں کی عداوت بھی محبت سی لگے ہے

    بے ربط خیالوں کے شگوفوں کی لطافت

    مجبور غریبوں کی ذہانت سی لگے ہے

    طالبؔ کو شرافت پہ بڑا ناز تھا لیکن

    اب اس کی شرافت بھی حماقت سی لگے ہے

    مأخذ:

    Barg-e-Zard (Pg. 163)

    • مصنف: طالب چکوالی
      • اشاعت: 1980
      • ناشر: منوہر پرکاشن، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے