بے خبر کیسے ہو رہے ہو تم
بے خبر کیسے ہو رہے ہو تم
جاگتے ہو کہ سو رہے ہو تم
کس لئے میرے ناخدا بن کر
میری کشتی ڈبو رہے ہو تم
میری قسمت کو میٹ کر خود ہی
میری قسمت پہ رو رہے ہو تم
مجھ سے میرا ہی تذکرہ کر کے
دل میں کانٹے چبھو رہے ہو تم
خون کر کے مری تمنا کا
داغ دامن کے دھو رہے ہو تم
میری ہر بات کی نفی کر کے
اپنی ہر بات کھو رہے ہو تم
مجھ کو بدنام کر کے دنیا میں
خود بھی بدنام ہو رہے ہو تم
اے گہرؔ کیوں خوشی کے دامن میں
میرے غم کو سمو رہے ہو تم
- کتاب : Aab-e-Gohar (Pg. 93)
- Author : Sayed-ul-Hassan Khan
- مطبع : Sayed-ul-Hassan Khan (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.