بے خود ہیں بے خودی کی سزا پا رہے ہیں ہم
بے خود ہیں بے خودی کی سزا پا رہے ہیں ہم
مثل حباب بن کے مٹے جا رہے ہیں ہم
معبود کون مشق عبادت تھے کس لیے
ناحق یہ بوجھ سر پہ لیے جا رہے ہیں ہم
واعظ شراب پینے دے ہم سے گلہ نہ کر
ساقی پلا رہا ہے پئے جا رہے ہیں ہم
ہوگی تری گزر نہ کبھی جس دیار میں
زاہد ہمیں نہ چھیڑ وہیں جا رہے ہیں ہم
آنندؔ کے کرشمے سبھی سوز و ساز ہیں
ہر نے میں صوت غیب سنے جا رہے ہیں ہم
مأخذ:
غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 137)
- مصنف: فرحت احساس
-
- ناشر: ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.