بے مہر تعلق تھا جدا ہونا تھا اک دن
بے مہر تعلق تھا جدا ہونا تھا اک دن
جو کچھ بھی مرے ساتھ ہوا ہونا تھا اک دن
کچھ ہم ہی فریبوں میں گرفتار رہے تھے
اس نے تو بہرحال جدا ہونا تھا اک دن
اب اتنا بھی سنگین مرا جرم نہیں تھا
اس قید سے آخر تو رہا ہونا تھا اک دن
یوں ہی تو کبھی حرف شکایت نہیں نکلا
اس درد نے آخر تو دوا ہونا تھا اک دن
تم شاعری کرتے ہو یشبؔ اس لیے تم کو
اب درد کا تحفہ تو عطا ہونا تھا اک دن
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 490)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.