Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے قصد سفر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

لیث قریشی

بے قصد سفر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

لیث قریشی

MORE BYلیث قریشی

    بے قصد سفر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    پھر خود ہی ٹھہر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    ہم پیار سے جینے کی دعا دیتے ہیں جن کو

    وہ لوگ بھی مر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    کچھ لوگ تجھے دیکھ کے اے فصل بہاراں

    با دیدۂ تر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    اک وہم سمجھتے تھے حقیقت کو جو کل تک

    اب خواب سے ڈر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    اترے ہوئے چہروں کو بھی یہ کہتے سنا ہے

    کچھ ہم سے بھی ڈر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    اک سلسلہ اشک ہے شبنم مگر اس سے

    گلزار نکھر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    منزل کی طرف راہ محبت کے مسافر

    بے رخت سفر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    کچھ دیکھ کے کچھ سوچ کے کچھ لوگ جہاں سے

    چپ چاپ گزر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    کشتی کو ڈبو کر اسی کشتی کے محافظ

    خود پار اتر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    گھر میں کوئی آرام کی صورت نہیں پھر بھی

    تھک ہار کے گھر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    ہاں عکس رخ سنگ زدہ سے بھی تو اے لیثؔ

    آئینے سنور جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے