Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے سمت مسافت سے مفر ہے کہ نہیں ہے

شہاب الدین ثاقب

بے سمت مسافت سے مفر ہے کہ نہیں ہے

شہاب الدین ثاقب

MORE BYشہاب الدین ثاقب

    بے سمت مسافت سے مفر ہے کہ نہیں ہے

    منزل بھی کوئی پیش نظر ہے کہ نہیں ہے

    گھر چھوڑ دیا پھر بھی یہی سوچ رہا ہوں

    رستے میں کہیں کوئی شجر ہے کہ نہیں ہے

    ویسے تو مرا اس سے ہے دیرینہ تعلق

    یہ بات اسے یاد مگر ہے کہ نہیں ہے

    میں اپنے سفینے کو ادھر ڈال رہا ہوں

    دریا ترے سینے میں بھنور ہے کہ نہیں ہے

    اس شہر نے دیکھی تو نہ تھی ایسی سیاہی

    اس شہر کی قسمت میں سحر ہے کہ نہیں ہے

    جس بات کا چرچا ہے یہاں سب کی زباں پر

    اس بات کی کچھ اس کو خبر ہے کہ نہیں ہے

    مأخذ:

    شہر میرے خواب کا (Pg. 78)

    • مصنف: شہاب الدین ثاقب
      • ناشر: شہاب الدین ثاقب
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے