Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیتاب ہوں بے باک ہوں اس سے بھی سوا ہوں

اقبال ماہر

بیتاب ہوں بے باک ہوں اس سے بھی سوا ہوں

اقبال ماہر

MORE BYاقبال ماہر

    بیتاب ہوں بے باک ہوں اس سے بھی سوا ہوں

    خاکی ہوں مگر کون سی مٹی کا بنا ہوں

    آیا ہے اگر وقت تو سولی پہ چڑھا ہوں

    انجیل محبت کا میں کردار رہا ہوں

    میں دجلۂ کہسار ہوں سیلاب نما ہوں

    سرکش ہوں مگر اونچی چٹانوں میں گھرا ہوں

    اوراق دبستاں میں یہ سرسبز مناظر

    پژمردہ کتابوں میں کسے دیکھ رہا ہوں

    میں آج بھی ہوں لالۂ فردوس معانی

    لیکن یہ مصیبت ہے کہ صحرا میں کھلا ہوں

    پلٹا ہوں تو کھلنے لگے ماضی کے دریچے

    منزل نے قدم میرے لیے ہیں جو بڑھا ہوں

    ان کو بھی ہے شدت سے ملاقات کی خواہش

    اک عمر سے ہر سمت جنہیں ڈھونڈ رہا ہوں

    حساس بلا کا ہوں مگر وقت تحمل

    معلوم یہ ہوتا ہے کہ پتھر کا بنا ہوں

    یاد آئی تو محسوس ہوا جیسے کوئی چیز

    رکھ دی ہے کسی طاق پہ اور بھول گیا ہوں

    مجھ سے ہی عبارت ہے یہ سرگرمیٔ عالم

    میں سینۂ گیتی کے دھڑکنے کی صدا ہوں

    انداز سخن لاکھ بدلتا رہے ماہرؔ

    ہر حال میں شاعر ہوں محبت کی صدا ہوں

    مأخذ:

    Tahreek Jild 19 Sh. 1 April 1971 (Pg. 45)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے