بھلا یہ کون ہے میرے ہی اندر مجھ سے رنجش میں
بھلا یہ کون ہے میرے ہی اندر مجھ سے رنجش میں
وہ مجھ کو ہی گنوا بیٹھا نہ جانے کس کی خواہش میں
سمندر ایک ٹھہرا سا ابھی تک ہے ترے اندر
ندی بن کر مرا بہنا تجھے ملنے کی کوشش میں
دریچے پر کھڑے ہو کر تجھے بس سوچتے رہنا
بہت سے کام باقی ہے بہت تھوڑی سی بارش میں
مرا وہ روٹھ کر رونا ترا ہنس کے چلے جانا
میں تجھ کو بھول نہ جاؤں تجھے پانے کی سازش میں
کہیں وہ چیر کر تیرا ہی سینہ بھاگ نا نکلے
اسے آزاد کر دو اب جو برسوں سے ہے بندش میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.