بھری بہار میں دامن دریدہ ہیں ہم لوگ
بھری بہار میں دامن دریدہ ہیں ہم لوگ
ہمیں تھا زعم بہار آفریدہ ہیں ہم لوگ
یہ اور بات کہ دامن دریدہ ہیں ہم لوگ
بہ فیض عشق مگر سر کشیدہ ہیں ہم لوگ
ہم آئینہ ہیں مگر عکس ذات سے محروم
تری صدا ہیں مگر ناشنیدہ ہیں ہم لوگ
جہاں جہاں بھی گئے ہیں مہک اٹھی ہے فضا
ترے فراق کی بوئے رسیدہ ہیں ہم لوگ
کڑی ہے دھوپ شجر ہے نہ سایۂ دیوار
بچھڑ کے اس سے سکوں نا چشیدہ ہیں ہم لوگ
یہ کس نے آئنہ سازی کا فن کیا ایجاد
یہ آئنے ہیں کہ چہرہ بریدہ ہیں ہم لوگ
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 465)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.