بھیجتا ہوں آپ کو اپنی پسندیدہ غزل
بھیجتا ہوں آپ کو اپنی پسندیدہ غزل
تازہ تازہ ناشنیدہ اور نادیدہ غزل
داستان حسن بھی ہے یہ سراپا حسن بھی
سنگ مرمر سے مثال بت تراشیدہ غزل
میرؔ غالبؔ ذوقؔ و مومنؔ پر بھی تھی جاں سے نثار
تھی بہادر شاہ کی ہر چند گرویدہ غزل
شہرۂ آفاق ہے اس کا جمال فکر و فن
ساری اصناف سخن میں ہے جہاں دیدہ غزل
پارہ پارہ ہو نہ جائے ماہ پارہ دیکھیے
ہے ہوس ناکوں کے ہاتھوں آج رنجیدہ غزل
شعر کی آمد نہیں ہوتی ہے کیا ناشادؔ اب
شاعران عصر تو کہتے ہیں پیچیدہ غزل
مأخذ:
(Pg. 57)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.