Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچھڑ کے ہم سے جو کھوئے گئے ہیں راہ کے بیچ

عباس تابش

بچھڑ کے ہم سے جو کھوئے گئے ہیں راہ کے بیچ

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    بچھڑ کے ہم سے جو کھوئے گئے ہیں راہ کے بیچ

    سحر ہوئے انہیں دیکھو گے خیمہ گاہ کے بیچ

    ہم ایک دوجے سے ملنے کا ڈھنگ بھول گئے

    یہ سانحہ بھی ہوا شہر داد خواہ کے بیچ

    کہاں وہ لوگ جنہیں جنگلوں میں شام ہوئی

    کہاں وہ اشک کہ ٹھہرے رہے نگاہ کے بیچ

    کسی نے مجھ کو پکارا ہے میرے لہجے میں

    یہ اتفاق بھی اکثر ہوا ہے راہ کے بیچ

    وہ ساتھ ساتھ رہا بوئے گلستاں کی طرح

    گھمایا اس نے بہت دل کی سیرگاہ کے بیچ

    کھلا کہ گنبد گردوں کے ہم مجاور ہیں

    جب ایک عمر گزار آئے خانقاہ کے بیچ

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 68)
    • Author : عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے