بچھڑنے کا اشارا کر رہے ہیں
بچھڑنے کا اشارا کر رہے ہیں
کنارے بھی کنارہ کر رہے ہیں
ہماری آنکھ سے منظر چرا کر
جہاں والے نظارہ کر رہے ہیں
تمہارے بن کہاں کٹتا ہے جیون
فقط ہم تو گزارا کر رہے ہیں
محبت کو اذیت کہنے والے
محبت ہی دوبارہ کر رہے ہیں
وہی چھینے گا بینائی ہماری
جسے آنکھوں کا تارا کر رہے ہیں
وہی ہم کو گرانا چاہتا ہے
جسے اپنا سہارا کر رہے ہیں
کبھی شبنم بنا لیتے ہیں امبرؔ
کبھی دل کو شرارہ کر رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.