بیمار ہوں مگر نہ دوا چاہیے مجھے
بیمار ہوں مگر نہ دوا چاہیے مجھے
عاشق ہوں عاشقوں کی دعا چاہیے مجھے
اپنے چمن کو خود ہرا کر لوں گا میں سنو
ساون نہ چاہیے نہ گھٹا چاہیے مجھے
چاہت گناہ ہے تو گنہ گار بھی ہوں میں
میرے گناہ کی بھی سزا چاہیے مجھے
پرواز کا ہے حوصلہ پرواز دیکھنا
اب پنکھ چاہیے نہ ہوا چاہیے مجھے
دنیا کے ساتھ کی بھی ضرورت نہیں رہی
بس ساتھ مجھ کو میرا خدا چاہیے مجھے
صحبت نے آپ کی مجھے عالم بنا دیا
صحبت کا ہاتھ سر پہ سدا چاہیے مجھے
حسرت دھرمؔ کی ایک ہے پوری اگر کرو
تم سے تمام عمر وفا چاہیے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.