Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیمار ہوں مگر نہ دوا چاہیے مجھے

دھرم سنگھ مالویہ

بیمار ہوں مگر نہ دوا چاہیے مجھے

دھرم سنگھ مالویہ

MORE BYدھرم سنگھ مالویہ

    بیمار ہوں مگر نہ دوا چاہیے مجھے

    عاشق ہوں عاشقوں کی دعا چاہیے مجھے

    اپنے چمن کو خود ہرا کر لوں گا میں سنو

    ساون نہ چاہیے نہ گھٹا چاہیے مجھے

    چاہت گناہ ہے تو گنہ گار بھی ہوں میں

    میرے گناہ کی بھی سزا چاہیے مجھے

    پرواز کا ہے حوصلہ پرواز دیکھنا

    اب پنکھ چاہیے نہ ہوا چاہیے مجھے

    دنیا کے ساتھ کی بھی ضرورت نہیں رہی

    بس ساتھ مجھ کو میرا خدا چاہیے مجھے

    صحبت نے آپ کی مجھے عالم بنا دیا

    صحبت کا ہاتھ سر پہ سدا چاہیے مجھے

    حسرت دھرمؔ کی ایک ہے پوری اگر کرو

    تم سے تمام عمر وفا چاہیے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے