بیتے دنوں کی تو اگر تحریر لکھ
اپنے قلم سے وقت کی تقدیر لکھ
محدود معنی میں سمٹ کر رہ کبھی
جب پھیل جائے تو کوئی تفسیر لکھ
محروم آنکھوں سے بھی ہو تو پڑھ لے خط
تاریک شب پر اس طرح تنویر لکھ
دشت و بیاباں میں نہیں تو چھوڑ دے
یا میرے خوابوں کی کوئی تعبیر لکھ
آواز کے سائے میں بے آواز ہوں
اقبالؔ غالبؔ اور نہ مجھ کو میرؔ لکھ
اس سال کیا ہے برف باری کا غضب
ڈل جھیل ہو یا گلشن کشمیر لکھ
آزاد ہو کر بھی مقید ہوں ظفرؔ
جو توڑ دے زنداں کو وہ زنجیر لکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.