بجلیوں کو پالا ہے میں نے اک زمانے سے
بجلیوں کو پالا ہے میں نے اک زمانے سے
روشنی نکلتی ہے میرے آشیانے سے
جانتا ہوں اس کو میں ہے وہ مصلحت اندیش
ہاتھ تو ملا لے گا دل رہا ملانے سے
کس قدر یہ بہتر ہے قول اہل دانش کا
جرم اور بڑھتے ہیں جرم کے چھپانے سے
یہ حدیث بھی دیکھو حق ہے ہر زمانے میں
عمر گھٹتی جاتی ہے جھوٹی قسمیں کھانے سے
کتنی ہی بلندی پر بیٹھ جائیں گدھ سارے
عالی ہو نہیں جاتے اونچی کرسی پانے سے
ذہن اہل دانش میں پائی ہے جگہ مخلصؔ
ہر ادب کی محفل میں صرف آنے جانے سے
مأخذ:
غزلستان برار (Pg. 201)
-
- ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
- سن اشاعت: 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.