Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بکھر گئے ہیں جو ہم کائنات کی صورت

باسط عظیم

بکھر گئے ہیں جو ہم کائنات کی صورت

باسط عظیم

MORE BYباسط عظیم

    بکھر گئے ہیں جو ہم کائنات کی صورت

    تو جاوداں ہی رہیں گے حیات کی صورت

    جو مستعار فضاؤں میں سانس لیتے ہیں

    نہ دیکھ پائیں گے میرے ثبات کی صورت

    ہر ایک زخم تمنا ہرا بھرا ہے ابھی

    ہر ایک زخم ہے زخم حیات کی صورت

    یہی ہیں مصلحت آمیزیاں زمانے کی

    جدا رہے ہیں جو دن اور رات کی صورت

    مٹا مٹا کے زمانہ بنا رہا ہے مجھے

    ابھر رہا ہوں میں نقش حیات کی صورت

    شکست شب نے نہ مانی ابھی اندھیرا ہے

    ابھی سحر پہ مسلط ہے رات کی صورت

    رقم کیا ہے وہی کچھ لہو سے ہم نے بھی

    ملا ہے جو بھی ہمیں تجربات کی صورت

    چراغ اپنے لہو کے جلا کے ہم نے عظیمؔ

    سحر مثال بنا دی ہے رات کی صورت

    مأخذ:

    حروف (Pg. 75)

    • مصنف: باسط عظیم
      • ناشر: شہریار پبلیکشینز، کراچی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے