Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنائے ارض و فلک حرف ابتدا ہوں میں

عبد اللہ کمال

بنائے ارض و فلک حرف ابتدا ہوں میں

عبد اللہ کمال

MORE BYعبد اللہ کمال

    دلچسپ معلومات

    (1972)

    بنائے ارض و فلک حرف ابتدا ہوں میں

    بکھر گیا تو سمجھ لو کہ انتہا ہوں میں

    یوں ہی سلگتے رہو آگ کی قبا ہوں میں

    تمہیں بچاؤں‌ گا کیا خود سلگ رہا ہوں میں

    اٹھائے پھرتا ہوں بے شخصیت بدن اپنا

    اور اپنے گمشدہ چہرے کو ڈھونڈھتا ہوں میں

    یہ کہر کہر سے چہرے دھواں دھواں آواز

    تمہارے شہر میں شاید ابھی نیا ہوں میں

    لہو لہو سی کھنڈر کی تمام اینٹیں ہیں

    کہاں سے نکلوں کہ اک آہ نارسا ہوں میں

    نئی ہے مشق نہ جانے کہاں پہ گر جاؤں

    نفس کی ڈور پہ کرتب دکھا رہا ہوں میں

    کمالؔ جھوٹ ہے یارو فقط فریب ہے وہ

    کمالؔ سچ کو ابھی تک تلاشتا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے