بسمل ہوا میں ابروئے خم دار دیکھ کر
بسمل ہوا میں ابروئے خم دار دیکھ کر
دم ہی نکل گیا نگہ یار دیکھ کر
کافر بتوں میں حسن کا گلزار دیکھ کر
حیرت زدہ ہوں قدرت غفار دیکھ کر
تاب نظر نہ لائے جناب کلیم بھی
جلوہ کسی کے حسن کا اک بار دیکھ کر
دنیا سمجھ رہی تھی کہ دیوانہ ہو گیا
نعرہ بلب کسی کو سر دار دیکھ کر
آیا تھا منع کرنے کو واعظ بھی پی گیا
ساغر میں آج عکس رخ یار دیکھ کر
منہ پھیر کر ادھر سے نکلتے ہیں حیف وہ
بیٹھا ہوا مجھے پس دیوار دیکھ کر
کرتے ہیں نالے بھول گئے نغمہ سنجیاں
مرغان باغ ہم کو گرفتار دیکھ کر
صیاد ڈر خدا سے کہ یہ وقت کی ہے بات
تو شادماں ہے ہم کو گرفتار دیکھ کر
ثابتؔ تو رنگ طبع رسا کے دکھا ہمیں
جلتے ہیں تو جلیں تجھے اغیار دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.