بجھی بجھی ہوئی آنکھوں میں گوشوارۂ خواب
بجھی بجھی ہوئی آنکھوں میں گوشوارۂ خواب
سو ہم اٹھائے ہوئے پھرتے ہیں خسارۂ خواب
وہ اک چراغ مگر ہم سے دور دور جلا
ہمیں نے جس کو بنایا تھا استعارۂ خواب
چمک رہی ہے اک آواز میرے حجرے میں
کلام کرتا ہے آنکھوں سے اک ستارۂ خواب
میں اہل دنیا سے مصروف جنگ ہو جاؤں
کہ پچھلی رات ملا ہے مجھے اشارۂ خواب
عجب نہیں مری نیندیں بھی جل اٹھیں اس بار
دبا ہوا مرے بستر میں ہے شرارۂ خواب
مأخذ:
سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 35)
- مصنف: سالم سلیم
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2017
مأخذ:
واہمہ وجود کا (Pg. 100)
- مصنف: سالم سلیم
-
- اشاعت: 2nd
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2022
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.