Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلا کر دشمنوں کو جان پر مشکل نہ بن جائے

بوم میرٹھی

بلا کر دشمنوں کو جان پر مشکل نہ بن جائے

بوم میرٹھی

MORE BYبوم میرٹھی

    بلا کر دشمنوں کو جان پر مشکل نہ بن جائے

    اکھاڑا فوجداری کا تیری محفل نہ بن جائے

    لئے پھرتا ہے سالا ٹین کی تلوار ہاتھوں میں

    جواں ہونے سے پہلے ہی کہیں قاتل نہ بن جائے

    زمانہ مضطرب ہے میری روداد الم سن کر

    کہیں دنیا سے الفت اضطراب دل نہ بن جائے

    پھرا کرتے ہو لیلیٰ کی طرح دن رات ڈولی میں

    یہی پردہ تمہارا پردۂ محمل نہ بن جائے

    تیری زلف سیہ چھوٹی سی جو معلوم ہوتی ہے

    کہیں آگے کو یہ بڑھ کر بلا دل نہ بن جائے

    اسے ہم دل نہیں مٹی کا اک ڈھیلا سمجھتے ہیں

    کہ جب تک رنج و غم سہنے کے وہ قابل نہ بن جائے

    وہی ہے بے قراری اور وہی ہے اضطراب اس میں

    کہیں یہ سرخ آنسو تھرتھرا کر دل نہ بن جائے

    لگاتے ہی نہیں وہ ہاتھ میرے دل کی مٹی کو

    انہیں یہ ڈر ہے میرے چھونے سے پھر دل نہ بن جائے

    خدا کی راہ میں بوسہ جو مانگا سوچ کر بولے

    یہ ڈر ہے تو ہمیشہ کے لئے سائل نہ بن جائے

    جناب بومؔ اکثر بے-ٹکٹ چلنے کے عادی ہیں

    کہیں پکڑے گئے تو جان پر مشکل نہ بن جائے

    مأخذ:

    انتخاب کلام بوم (Pg. 73)

      • ناشر: جواہر بک ڈپو، میرٹھ
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے