Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلندی پر پہنچنا ہے تو پیدا خاکساری کر

ماسٹر نثار احمد

بلندی پر پہنچنا ہے تو پیدا خاکساری کر

ماسٹر نثار احمد

MORE BYماسٹر نثار احمد

    بلندی پر پہنچنا ہے تو پیدا خاکساری کر

    بڑا بن نے کی خواہش ہے تو عجز و انکساری کر

    اگر ہنسنے کی خواہش ہے تو عادت ڈال رونے کی

    سکوں درکار ہے تجھ کو تو پیدا بے قراری کر

    سر تسلیم خم کر دے مزاج یار کے آگے

    جو لازم چیز ہے اس کو نہ ثابت اختیاری کر

    برائی کرنے والوں کو تو ہنس کر درگزر کر دے

    خوشامد کرنے والوں سے تو ظاہر ناگواری کر

    یقیناً نار دوزخ سرد ہوگی چند قطروں سے

    ندامت سے ذرا گردن جھکا کر اشک باری کر

    فقط آگے نظر رکھنے میں گر جانے کا خطرہ ہے

    تو پیچھے دیکھ کر چلنے کی ناداں ہوشیاری کر

    یہ دیوانوں کی دنیا ہے عجب کچھ بات ہے اس کی

    سکون قلب کو پوچھا تو بولے آہ و زاری کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے