برائی کو برا سمجھو بھلائی کو بھلا سمجھو
برائی کو برا سمجھو بھلائی کو بھلا سمجھو
اسی کو ابتدا سمجھو اسی کو انتہا سمجھو
مصیبت کو مصیبت جان کر بالکل نہ گھبراؤ
بلائیں خود نہیں آتیں مقدر کا لکھا سمجھو
عداوت سے پنپ سکتا نہیں کوئی زمانے میں
محبت کو تم اپنی زندگی کا مدعا سمجھو
گھروں کو تم جلاتے ہو دکانیں لوٹ لیتے ہو
اگر کار جنوں ہے یہ تو پھر خود کو برا سمجھو
ہوائے تند کشتی کو ڈبو سکتی نہیں شمسیؔ
خدا ہر شے پہ قادر ہے اسی کو ناخدا سمجھو
مأخذ:
صحرا کے پھول (Pg. 81)
- مصنف: معین الدین شمسی
-
- ناشر: تاج آفسیٹ، پٹنہ
- سن اشاعت: 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.