بتان وھم و گماں پاش پاش کرتے ہوئے
بتان وھم و گماں پاش پاش کرتے ہوئے
چلے ہیں تیرا سراپا تلاش کرتے ہوئے
گزشتہ شب میں فرشتوں کی بزم سے گزرا
عروج خاکی کا ہر راز فاش کرتے ہوئے
تمہارے کوچہ و بازار میں پہنچ تو گئے
کٹے گی عمر یہیں بود و باش کرتے ہوئے
گزر رہے ہیں دمادم یوں میرے پہلو سے
مجھے وہ آج عطا ارتعاش کرتے ہوئے
یہ شور و غوغا یہ ہنگامے مار دیں گے مجھے
چلا ہوں گوشۂ عزلت تلاش کرتے ہوئے
یہی ہے زندگی تجھ سے مری وفا کی دلیل
پڑے ہیں چھالے یہ کسب معاش کرتے ہوئے
عجب تپش ہے مصور کا ہاتھ جلتا ہے
ترے بدن کی تراش و خراش کرتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.