Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کینوس پر پوری سچائی کے جب آتے ہیں ہم

رضا وصفی

کینوس پر پوری سچائی کے جب آتے ہیں ہم

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    کینوس پر پوری سچائی کے جب آتے ہیں ہم

    رہتے ہیں منظر میں یا تحلیل ہو جاتے ہیں ہم

    اپنی پرچھائیں کا کرتے ہیں تعاقب عمر بھر

    اور اپنا سامنا کرنے سے گھبراتے ہیں ہم

    زندگی کا تھا جو سورج ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا

    سایہ سایہ روشنی کو ڈھونڈنے جاتے ہیں ہم

    آپ کے اندر ہے جو اک سانپ وہ مجھ میں بھی ہے

    بس اسی کا زہر دشت جاں میں پھیلاتے ہیں ہم

    ایک مصرعہ ایک فقرہ تازہ پڑھنے کے لیے

    عہد حاضر کا کتب خانہ اٹھا لاتے ہیں ہم

    ایک کالی نظم اک کالی غزل کے واسطے

    کڑوے رس کی بوتلیں کتنی ہی پی جاتے ہیں ہم

    کچھ نہیں معلوم ہم کو یہ ہمیں معلوم ہے

    بات یہ کہنے کی ہے یہ کہہ نہیں پاتے ہیں ہم

    اک غبار و گرد کا عالم ہے وصفیؔ دور تک

    سوکھتا جاتا ہے دریا ڈوبتے جاتے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے