Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہ کر بھی تجھے ہم تیرے شناسا نہ ہوئے

باقر نقوی

چاہ کر بھی تجھے ہم تیرے شناسا نہ ہوئے

باقر نقوی

MORE BYباقر نقوی

    چاہ کر بھی تجھے ہم تیرے شناسا نہ ہوئے

    جرم یہ ہے کہ ترے شہر میں پیدا نہ ہوئے

    یوں بھی گردن زدنی تھے کہ بہت بولتے تھے

    اس پہ یہ بھی کہ ترے واسطے رسوا نہ ہوئے

    تشنہ رکھنا کبھی بستی کو بہا لے جانا

    یعنی بس قہر خدا ہو گئے دریا نہ ہوئے

    پھول سے رنگ ہوئے رنگ سے خوشبو میں ڈھلے

    روپ بدلے ہیں بہت پھر بھی تماشا نہ ہوئے

    ایسے دیوانوں کے قدموں کو زمیں چومتی ہے

    بستیوں میں جو رہے صدقۂ صحرا نہ ہوئے

    کوچے کوچے میں جو پھیلے رہے خوشبو کی طرح

    تیرے باقرؔ سے تو وہ راز بھی افشا نہ ہوئے

    مأخذ:

    موتی موتی رنگ (Pg. 94)

    • مصنف: باقر نقوی
      • ناشر: الحمد پبلی کیشنز، لاہور
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے