Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہتوں کی جو دل کو عادت ہے

وجد چغتائی

چاہتوں کی جو دل کو عادت ہے

وجد چغتائی

MORE BYوجد چغتائی

    چاہتوں کی جو دل کو عادت ہے

    یہ بھی انساں کی اک ضرورت ہے

    ہم فرشتے کہاں سے بن جائیں

    عشق انسان کی جبلت ہے

    کون آیا ہے کون آئے گا

    بے سبب جاگنے کی عادت ہے

    کیا ملیں گے جو کھو گئے اک بار

    بھیڑ میں ڈھونڈھنا قیامت ہے

    ان کے انداز دشمنی میں بھی

    دوستی کی عجب شباہت ہے

    میرے اندر جو میرا دشمن ہے

    ہو بہ ہو وہ مری ہی صورت ہے

    ان کے وعدوں سے یہ ہوا معلوم

    جھوٹ سب سے بڑی صداقت ہے

    اس قدر دور کیوں نکل آئے

    اب تو گھر لوٹنا قیامت ہے

    ان کے لہجے میں ان کی باتوں میں

    چاندنی رات کی صباحت ہے

    یہ کہانی بھی خوب ہے یارو

    ہر جگہ ایک سی عبارت ہے

    وجدؔ یادوں میں ان کی غم رہنا

    راحتوں کی ہزار راحت ہے

    کس لئے وجدؔ دل گرفتہ ہو

    دشمنی دوستوں کی عادت ہے

    مأخذ:

    Shikast-e-Qeemat-e-Dil (Pg. 133)

    • مصنف: وجد چغتائی
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: سروش چغتائی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے