Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہے ایک شب کی ہو دل کشی چراغوں کی

ساحرہ بیگم

چاہے ایک شب کی ہو دل کشی چراغوں کی

ساحرہ بیگم

MORE BYساحرہ بیگم

    چاہے ایک شب کی ہو دل کشی چراغوں کی

    پھر بھی خوب صورت ہے زندگی چراغوں کی

    بستیوں کی تاریکی اب بھی ہے نگاہوں میں

    کون بھول سکتا ہے دوستی چراغوں کی

    ہم جلا کے نکلیں گے مشعل دل و جاں اب

    کھو گئی اندھیروں میں روشنی چراغوں کی

    آپ نے تو دیکھا ہے صبح کا حسیں منظر

    آپ نے نہیں دیکھی بے بسی چراغوں کی

    زندگی کی راہوں میں دور تک اندھیرا ہے

    اور سب کے ہونٹوں پر بات تھی چراغوں کی

    جب بھی آ نکلتے ہیں کچھ ہواؤں کے جھونکے

    لو لرزنے لگتی ہے نقرئی چراغوں کی

    کتنے ماہتاب اپنی رہ گزر میں ہیں لیکن

    ساحرہؔ ضرورت ہے آج بھی چراغوں کی

    مأخذ:

    امکان (Pg. 18)

    • مصنف: ساحرہ بیگم
      • ناشر: نازش بک سینٹر، دہلی
      • سن اشاعت: 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے