Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہے جتنے بھی ہوں پر آب نہیں رہتے ہیں

مہر فام

چاہے جتنے بھی ہوں پر آب نہیں رہتے ہیں

مہر فام

MORE BYمہر فام

    چاہے جتنے بھی ہوں پر آب نہیں رہتے ہیں

    ہنس اڑ جائیں تو تالاب نہیں رہتے ہیں

    جن دلوں پر نہ محبت کی عمل داری ہو

    ایسے خطے کبھی شاداب نہیں رہتے ہیں

    وہ نظر ایسی طلسمی ہے اگر پڑ جائے

    جتنے بیتاب ہوں بیتاب نہیں رہتے ہیں

    تم بھی مہمان ہو کچھ روز کے ان جھرنوں میں

    میری آنکھوں میں بڑے خواب نہیں رہتے ہیں

    ہو سفر کوئی بھی پورا نہیں ہونے پاتا

    حوصلہ رہتا ہے اسباب نہیں رہتے ہیں

    تم ستارے ہو کہاں جھیل سکو گے مجھ کو

    میرے اطراف تو مہتاب نہیں رہتے ہیں

    لوٹ آیا ہوں محبت سے تو کیا ہے یارو

    موتی تا دیر تہہ آب نہیں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے