Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند کی کشتی سجی ہے اور میں

نصرت گوالیاری

چاند کی کشتی سجی ہے اور میں

نصرت گوالیاری

MORE BYنصرت گوالیاری

    چاند کی کشتی سجی ہے اور میں

    جھیل ہے اک جل پری ہے اور میں

    لو دیے کی سسکیاں لیتی ہوئی

    ٹمٹماتی روشنی ہے اور میں

    دھوپ قرنوں کی مسافت سے نڈھال

    تیز لمحوں کی ندی ہے اور میں

    گوش بر آواز ہیں دیوار و در

    بے وضاحت نغمگی ہے اور میں

    پھر اسی آواز کا موہوم عکس

    پھر وہی حرف خفی ہے اور میں

    علم کا صحرا ہے تا حد نظر

    اک مسلسل تشنگی ہے اور میں

    پھر وہی بے نام پاگل خواہشیں

    پھر وہی اندھی گلی ہے اور میں

    بکھرے بکھرے خواب ہیں میرے لیے

    ریزہ ریزہ زندگی ہے اور میں

    نیند سے بوجھل ہیں پلکیں رات کی

    اک ادھوری ڈائری ہے اور میں

    مأخذ:

    Sab Khwab (Pg. 25)

    • مصنف: Nusrat Gwaliory
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Nusrat Gwaliory, Tahzeeb Urdu 5071, Kucha Rahman Pandit, Chandni Chouck, Delhi
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے