Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند میں نور ستاروں میں شرر دیکھا ہے

مظفر ایرج

چاند میں نور ستاروں میں شرر دیکھا ہے

مظفر ایرج

MORE BYمظفر ایرج

    چاند میں نور ستاروں میں شرر دیکھا ہے

    جب بھی آنکھوں میں تری عکس سحر دیکھا ہے

    کون ہے جس نے بلایا ہے پہاڑوں سے مجھے

    کون تھا جس کی دعاؤں میں اثر دیکھا ہے

    کیسی بستی ہے یہ کس طرح کے باسی ہیں یہاں

    جو ملا اس کے دل و جان میں ڈر دیکھا ہے

    خواب ہے یا ہے حقیقت کہ نظر کا دھوکہ

    اپنے کاندھوں پہ کسی اور کا سر دیکھا ہے

    اپنی اولاد کے آگے جو ہوا دست سوال

    اس کی آہوں نہ دعاؤں میں اثر دیکھا ہے

    اس سے پہلے کہ میں آرام سے رکھتا پاؤں

    اس سے پہلے ہی کسی اور نے گھر دیکھا ہے

    ہاتھ بھی خالی رہے راہ میں کھائی ہو پہاڑ

    جب بھی نکلے ہیں کہاں زاد سفر دیکھا ہے

    وہ جو اپنے تھے جو اپنائے ہوئے اپنے تھے

    وہ الگ میں بھی جدا کس نے مگر دیکھا ہے

    بے ہنر مجھ کو سمجھنا نہ مظفر ایرجؔ

    سب نے دل جوڑنے کا میرا ہنر دیکھا ہے

    مأخذ:

    ہوا دشت دیار (Pg. 81)

    • مصنف: مظفر ایرج
      • ناشر: شب خون کتاب گھر، الہ آباد
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے