Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند ستاروں سے کیا پوچھوں کب دن میرے پھرتے ہیں

سید عابد علی عابد

چاند ستاروں سے کیا پوچھوں کب دن میرے پھرتے ہیں

سید عابد علی عابد

MORE BYسید عابد علی عابد

    چاند ستاروں سے کیا پوچھوں کب دن میرے پھرتے ہیں

    وہ تو بچارے خود ہیں بھکاری ڈیرے ڈیرے پھرتے ہیں

    جن گلیوں میں ہم نے سکھ کی سیج پہ راتیں کاٹی تھیں

    ان گلیوں میں بے کل ہو کر سانجھ سویرے پھرتے ہیں

    روپ سروپ کی جوت جگانا اس نگری میں جوکھم ہے

    چاروں کھونٹ بگولے بن کر گھور اندھیرے پھرتے ہیں

    جن کے شام برن سایوں میں میرا من سستایا تھا

    اب تک میری نظروں میں وہ بال گھنیرے پھرتے ہیں

    کوئی ہمیں بھی تو سمجھا دو ان پر دل کیوں ریجھ گیا

    تیکھی چتون بانکی چھب والے بہتیرے پھرتے ہیں

    اک دن اس نے نین ملا کے شرما کے منہ پھیرا تھا

    تب سے سندر سندر سپنے من کو گھیرے پھرتے ہیں

    اس نگری کے باغ اور بن کی یارو لیلا نیاری ہے

    اس میں پنچھی سر پہ اٹھا کر اپنے بسیرے پھرتے ہیں

    کیسے کیسے میٹھے بولوں سے ہم کو پرچاتے ہیں

    کیسے کیسے بھیس بدل کر چور لٹیرے پھرتے ہیں

    لوگ تو دامن سی لیتے ہیں جیسے بھی جی لیتے ہیں

    عابدؔ ہم دیوانے ہیں جو بال بکھیرے پھرتے ہیں

    مأخذ:

    میں کبھی غزل نہ کہتا (Pg. 88)

    • مصنف: سید عابد علی عابد
      • ناشر: نیاز احمد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے