چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر بھی جائیں گے
چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر بھی جائیں گے
مرے بغیر ترے دن گزر بھی جائیں گے
اڑا رہی ہیں ہوائیں پرائے صحنوں میں
ڈھلے گی رات تو ہم اپنے گھر بھی جائیں گے
جو رو رہی ہے یہی آنکھ ہنس رہی ہوگی
ترے دیار میں بار دگر بھی جائیں گے
تلاش خود کو کہیں خاک و آب میں کر لیں
تمہارے کھوج میں پھر در بدر بھی جائیں گے
ہمیشہ ایک سی حالت پہ کچھ نہیں رہتا
جو آئے ہیں تو کڑے دن گزر بھی جائیں گے
یہ پھول پھول کسی خوش نما کی تحریریں
یہ لفظ معنوں سے اپنے مکر بھی جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.