Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چڑھے پروان چاہے عشق یا نا کام ہو جائے

فاروق عادل

چڑھے پروان چاہے عشق یا نا کام ہو جائے

فاروق عادل

MORE BYفاروق عادل

    چڑھے پروان چاہے عشق یا نا کام ہو جائے

    تمہارے چاہنے والوں میں اپنا نام ہو جائے

    بڑا کہرام برپا ہے ہمارے خانۂ دل میں

    ذرا تم مسکرا دو تو ہمیں آرام ہو جائے

    نقاب رخ الٹ دو تم تو جیسے دن نکل آئے

    اگر زلفوں کو بکھرا دو سنہری شام ہو جائے

    زباں کو کس لئے گویائی کی تکلیف دیں یارو

    اگر آنکھوں ہی آنکھوں میں ہمارا کام ہو جائے

    رقیبوں کی سماعت ہو رہی ہے تیری محفل میں

    ذرا سی بات ہم کہہ دیں ابھی کہرام ہو جائے

    نہ کچھ کہیے نہ کچھ سنیے ہمارے سامنے رہیے

    کہیں ایسا نہ ہو اس زندگی کی شام ہو جائے

    خموشی ایسی چھائی ہے ہمارے سونے آنگن میں

    کسی مفلس کے گھر میں جس طرح سے شام ہو جائے

    اگر فاروقؔ تم کو منفرد رہنا ہے دنیا میں

    وہ رستہ ترک ہی کر دو جو رستہ عام ہو جائے

    ہوس کوئی نہیں فاروقؔ لیکن چاہتا ہوں میں

    بہ نام شاعری میرا بھی تھوڑا نام ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے