چکھی ہے لمحے لمحے کی ہم نے مٹھاس بھی
چکھی ہے لمحے لمحے کی ہم نے مٹھاس بھی
یہ اور بات ہے کہ رہے ہیں اداس بھی
ان اجنبی لبوں پہ تبسم کی اک لکیر
لگتا ہے ایسی شے تھی کبھی اپنے پاس بھی
منسوب ہوں گی اور بھی اس سے حکایتیں
یہ زخم دل کہ آج ہے جو بے لباس بھی
پھیلا ہوا تھا صدیوں تلک اس کا سلسلہ
دریا کے ساتھ ساتھ بڑھی اپنی پیاس بھی
ناصرؔ کو رو رہا ہوں کہ تھا میرا ہم سخن
گو اس سے ہو سکا نہ کبھی روشناس بھی
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 87)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.