Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چل رہے ہیں ایک ہی جانب کو دریا اور ہم

باقر نقوی

چل رہے ہیں ایک ہی جانب کو دریا اور ہم

باقر نقوی

MORE BYباقر نقوی

    چل رہے ہیں ایک ہی جانب کو دریا اور ہم

    جیسے صرصر اور پتا جیسے کرتا اور ہم

    شہر بھر میں ایک بھی محفوظ چھت دیکھی نہیں

    سر چھپاتے پھر رہے ہیں ایک چڑیا اور ہم

    آب و گل کی حکمرانی کی قبا کے واسطے

    لڑ رہے ہیں کب سے اک ننگا فرشتہ اور ہم

    بے کراں ظلمات کی راتوں سے جیتیں گے بھلا

    چند جگنو ایک ننھا سا ستارا اور ہم

    بھول بھی جاتے ہیں ہم دونوں کہ جانا ہے کہاں

    اتنے بے خود مل کے ہو جاتے ہیں رستا اور ہم

    مأخذ:

    موتی موتی رنگ (Pg. 24)

    • مصنف: باقر نقوی
      • ناشر: الحمد پبلی کیشنز، لاہور
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے