Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلے ہیں کیسے وہ مٹھی میں دل چھپائے ہوئے

سورج نرائن مہر

چلے ہیں کیسے وہ مٹھی میں دل چھپائے ہوئے

سورج نرائن مہر

MORE BYسورج نرائن مہر

    چلے ہیں کیسے وہ مٹھی میں دل چھپائے ہوئے

    نظر چرائے ہوئے آنکھ کو بچائے ہوئے

    کسی کی شوخئ رفتار کے مٹائے ہوئے

    اٹھے جو حشر کے دن بھی تو کسمسائے ہوئے

    نہیں ہے منزل مقصود دور اے سالک

    قسم خدا کی چلا چل قدم بڑھائے ہوئے

    حیا بھی ناز ہے لیکن نہ اس قدر ظالم

    کہ خواب میں بھی جو آئے تو منہ چھپائے ہوئے

    جواب شکوۂ جور و جفا کے ازبر ہیں

    سبق رواں ہیں انہیں غیر کے پڑھائے ہوئے

    نہ جائیں بزم عدو میں کہ پاس تمکیں ہے

    ہوائے دید نہ لے جائے گر اڑائے ہوئے

    سمجھ لیا تھا گئے آپ دین و دنیا سے

    سنا جو حضرت دل ہیں کسی پہ آئے ہوئے

    تمہارے کوچے میں اغیار تو نہیں آتے

    کسی کے نقش قدم سے ہیں کچھ مٹائے ہوئے

    رہ تلاش میں آیا نہ چین ہم کو مہرؔ

    کہ خار راہ تھے تلووں پہ خار کھائے ہوئے

    مأخذ:

    کلام مہر (Pg. 91)

    • مصنف: سورج نرائن مہر
      • ناشر: مطبع مفید عام، لاہور
      • سن اشاعت: 1908

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے