چلتا رہا ہوں اور جنوں کم نہیں کیا
چلتا رہا ہوں اور جنوں کم نہیں کیا
رستوں نے بھی سراغ فراہم نہیں کیا
مدت سے کھیت آنکھ کے بنجر پڑے ہیں دوست
برسوں سے تیرے غم نے مجھے نم نہیں کیا
یہ کیا کہ لوٹ آیا ہوں صحرا سے خالی ہاتھ
اور مجھ پہ میرے قیس نے کچھ دم نہیں کیا
دونوں کی اپنی اپنی جگہ ہے وجود میں
میں نے دماغ و دل کو کبھی ضم نہیں کیا
خیرات حسن کی ہمیں ٹکڑوں میں دی گئی
یہ کار خیر آپ نے پیہم نہیں کیا
اس کو بھلائے جاتا ہوں ترتیب سے رضاؔ
یہ کام میں نے ہجر میں یک دم نہیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.