Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلتے پھرتے راستوں میں کھو گئے احباب سب

سید عاشور کاظمی

چلتے پھرتے راستوں میں کھو گئے احباب سب

سید عاشور کاظمی

MORE BYسید عاشور کاظمی

    چلتے پھرتے راستوں میں کھو گئے احباب سب

    بس گئے کس دیس جا کر اے دل بیتاب سب

    تند موجوں سے جو الجھے تھے ہوئے ساحل نصیب

    کشتیوں میں بیٹھنے والے ہوئے غرقاب سب

    چند گندی مچھلیوں نے سب کو رسوا کر دیا

    مچھلیوں کے نام سے ڈرنے لگے تالاب سب

    وہ اندھیروں کا پجاری چاہتا ہے اور کیا

    بند کرنے پر تلا ہے روشنی کے باب سب

    سارے سجدے بے حرارت سب دعائیں نارسا

    کیسے بے رونق ہوئے ہیں منبر و محراب سب

    ان کے ہونٹوں پر تبسم ان کی آنکھوں میں جلال

    چاہنے والے مثال ماہیٔ بے آب سب

    نیتوں پر منحصر ہے زندگی کی ہار جیت

    یوں تو کہنے کو میسر ہیں ہمیں اسباب سب

    روندتے ہیں چاند کا سینہ مشینوں کے قدم

    ریزہ ریزہ ہو گئے رومان پرور خواب سب

    تاکہ پتوں کا جڑوں سے سلسلہ دائم رہے

    سیکھ لے اے نسل نو اسلاف کے آداب سب

    مأخذ:

    حرف حرف جنوں (Pg. 44)

    • مصنف: سید عاشور کاظمی
      • ناشر: سرسوتی آفسیٹ پریس، الٰہ آباد
      • سن اشاعت: 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے