Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن کا ذکر کیا اب تو خدا کو یاد کرتے ہیں

ثاقب لکھنوی

چمن کا ذکر کیا اب تو خدا کو یاد کرتے ہیں

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    چمن کا ذکر کیا اب تو خدا کو یاد کرتے ہیں

    خوشی صیاد کو ہوتی ہے جب فریاد کرتے ہیں

    نہ شرماؤ اگر ہم شکوۂ بیداد کرتے ہیں

    محبت ہے تمہاری عادتوں کو یاد کرتے ہیں

    ہماری داستان غم رلاتی ہے زمانے کو

    وہ ہم ہیں جو زبان غیر سے فریاد کرتے ہیں

    خدا آباد رکھے ہم صفیران گلستاں کو

    جو کوئی پھول کھلتا ہے تو ہم کو یاد کرتے ہیں

    اسیران قفس خود بھی بہت کچھ کہہ گزرتے ہیں

    چمن کے تذکرے آپس میں جب صیاد کرتے ہیں

    نہیں معلوم میں کس حال میں ہوں باغ عالم میں

    قفس والے بھی مجھ کو دیکھ کر فریاد کرتے ہیں

    خود ان کا حسن میری داد خواہی ان سے کرتا ہے

    وہ آئینہ لئے ہیں اور مجھ کو یاد کرتے ہیں

    عدو صیاد گلچیں کیوں ہو میرے نشیمن کے

    یہ تنکے بھی ہیں اس قابل جنہیں برباد کرتے ہیں

    لحد پر چلنے والے تھم کہ ہم کچھ کہہ نہیں سکتے

    زمیں رکھتی ہے منہ پر ہاتھ جب فریاد کرتے ہیں

    وہ خوباں جہاں اشکوں سے جن کا حسن سینچا تھا

    وہی بعد فنا مٹی مری برباد کرتے ہیں

    سر گور غریباں کچھ نہ پوچھو حال دل ثاقبؔ

    زمانہ جن کو بھولا ہے ہم ان کو یاد کرتے ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Saqib (Pg. 241)

    • مصنف: Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Urdu Acadami U.P.
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے