aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

شاد عارفی

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

شاد عارفی

MORE BYشاد عارفی

    چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

    سمجھ سکو تو ٹھکانے کی بات کرتا ہوں

    شراب تلخ پلانے کی بات کرتا ہوں

    خود آگہی کو جگانے کی بات کرتا ہوں

    سخنوروں کو جلانے کی بات کرتا ہوں

    کہ جاگتوں کو جگانے کی بات کرتا ہوں

    اٹھی ہوئی ہے جو رنگینیٔ تغزل پر

    وہ ہر نقاب گرانے کی بات کرتا ہوں

    اس انجمن سے اٹھوں گا کھری کھری کہہ کر

    پھر انجمن میں نہ آنے کی بات کرتا ہوں

    یہاں چراغ تلے لوٹ ہے اندھیرا ہے

    کہاں چراغ جلانے کی بات کرتا ہوں

    وہ باغبان! جو پھولوں سے بیر رکھتا ہے

    یہ آپ ہی کے زمانے کی بات کرتا ہوں

    روش روش پہ بچھا دو ببول کے کانٹے

    چمن سے لطف اٹھانے کی بات کرتا ہوں

    وہاں شراب پلاتا ہوں اہل بینش کو

    جہاں بھی خون بہانے کی بات کرتا ہوں

    مزاج حسن کہیں بد مزا نہ ہو جائے

    ادل بدل کے فسانے کی بات کرتا ہوں

    مگر فریب دہی میں درکار ہے اچھوتا پن

    ترے فریب میں آنے کی بات کرتا ہوں

    وہیں سے شعر میں برجستگی نہیں رہتی

    جہاں سے حال چھپانے کی بات کرتا ہوں

    پلا رہا ہوں میں کانٹوں کو خون دل اے شادؔ

    گلوں کے رنگ اڑانے کی بات کرتا ہوں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Shad Aarfi (Pg. 76)

    • مصنف: Muzaffar Hanfi
      • اشاعت: 1975
      • ناشر: National AZcademy Delhi
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے