Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

شاد عارفی

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

شاد عارفی

MORE BYشاد عارفی

    چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

    سمجھ سکو تو ٹھکانے کی بات کرتا ہوں

    سحر کو شمع جلانے کی بات کرتا ہوں

    یہ غافلوں کو جگانے کی بات کرتا ہوں

    روش روش پہ بچھا دو ببول کے کانٹے

    چمن سے لطف اٹھانے کی بات کرتا ہوں

    وہ باغبان جو پودوں سے بیر رکھتا ہے

    یہ آپ ہی کے زمانے کی بات کرتا ہوں

    شراب سرخ کی موجوں سے مدعا ہوگا

    اگر میں خون بہانے کی بات کرتا ہوں

    وہ صرف اپنے لئے جام کر رہے ہیں طلب

    میں ہر کسی کو پلانے کی بات کرتا ہوں

    یہاں چراغ تلے لوٹ ہے اندھیرا ہے

    کہاں چراغ جلانے کی بات کرتا ہوں

    اس انجمن سے اٹھا ہوں کھری کھری کہہ کر

    پھر انجمن میں نہ آنے کی بات کرتا ہوں

    دبی زباں سے گزارش ہے ناگوار اگر

    تو کیا سوال اٹھانے کی بات کرتا ہوں

    نقاب روئے زمانہ نہ اٹھ سکے گی کہ میں

    گلوں سے اوس اٹھانے کی بات کرتا ہوں

    گھسے ہوؤں کو نئی فکر دے رہا ہوں شادؔ

    منجھے ہوؤں کو سکھانے کی بات کرتا ہوں

    مأخذ:

    Nuquush Lahore (Pg. 221)

    • مصنف: Mohd Tufail
      • اشاعت: Feb.1956
      • ناشر: Idara Farog-e-urdu, Lahore
      • سن اشاعت: Feb.1956

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے