Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چناریں وادیوں میں مشتعل ہیں

قیوم نظر

چناریں وادیوں میں مشتعل ہیں

قیوم نظر

MORE BYقیوم نظر

    چناریں وادیوں میں مشتعل ہیں

    دریغا سرو ابھی تک پا بہ گل ہیں

    اٹھے ہیں لالۂ خونیں کفن پھر

    یہی شعلے جہان مستقل ہیں

    اگر دو گام پر منزل ہے پھر کیوں

    چٹانیں زندگی کی منفعل ہیں

    گلوں پر بے دلی کا رنگ کیوں ہے

    عنادل صحن‌ گلشن میں خجل ہیں

    رفو ہو جائیں گے چاک بہاراں

    خزاں کے گھاؤ دیکھو مندمل ہیں

    کھنکتے ہی رہے شیشے تو کس کام

    لبوں تک جام جا پہنچیں تو دل ہیں

    گئے منزل بہ منزل دار تک ہم

    مراحل عشق کے کب جاں گسل ہیں

    ملے ہیں بعد مدت کے تو جانا

    بہت اپنے کئے پر منفعل ہیں

    ٹھکانہ کیا ہے ایسے دوستوں کا

    مقابل ہیں نہ میرے متصل ہیں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 151)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے