aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ ضبط تمنا سے جل نہ جائیں کہیں

خالد یوسف

چراغ ضبط تمنا سے جل نہ جائیں کہیں

خالد یوسف

MORE BYخالد یوسف

    چراغ ضبط تمنا سے جل نہ جائیں کہیں

    گلوں کے اشک ستاروں میں ڈھل نہ جائیں کہیں

    اسی لیے ہیں گراں پا کہ ہم جو تیز چلے

    دیار یار سے آگے نکل نہ جائیں کہیں

    بچھا رہے ہیں مری راہ میں جو انگارے

    وہ ہاتھ پھول ہیں ڈرتا ہوں جل نہ جائیں کہیں

    قدم قدم پہ بچھاؤ بساط کیف و نشاط

    شراب اور پلاؤ سنبھل نہ جائیں کہیں

    ہر ایک گام پہ اشکوں کے گرم چشمے ہیں

    دلوں کے سنگ سنبھالو پگھل نہ جائیں کہیں

    چلے چلو کہ بھروسہ نہیں ہواؤں کا

    ابھی ہیں ساتھ ابھی رخ بدل نہ جائیں کہیں

    در حبیب ہو یا کوچۂ عدو خالدؔ

    یہ آرزو ہے کہ اب سر کے بل نہ جائیں کہیں

    مأخذ:

    Lab-e-Saher (Pg. 99)

    • مصنف: Khalid Yusuf
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: Institute of Third World Art & Literature
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے