Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغوں سے کچھ تو چرایا گیا ہے

دویانش راوت

چراغوں سے کچھ تو چرایا گیا ہے

دویانش راوت

MORE BYدویانش راوت

    چراغوں سے کچھ تو چرایا گیا ہے

    جو تھی آگ اس کو بجھایا گیا ہے

    لکھا تھا جنہیں صرف اپنے لہو سے

    مرے ان خطوں کو جلایا گیا ہے

    ہزاروں دفعہ اس نے کی بے وفائی

    مجھے بے وفا کیوں بتایا گیا ہے

    مجھے خود نکلنا پڑا اپنے گھر سے

    یہ مت سوچنا کہ بھگایا گیا ہے

    خبر یہ ملی ہے کہ میرے ہی گھر میں

    کسی غیر کو اب بسایا گیا ہے

    مجھے ہی ستا کر مجھے ہی رلا کر

    یہ الزام مجھ پر لگایا گیا ہے

    تمہیں کیا بتاؤں محبت میں راوتؔ

    مجھے کس قدر آزمایا گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے